بیروت،2اگست(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا: لبنان میں امنِ عامہ کے سربراہ عباس ابراہیم کا کہنا ہے کہ عرسال میں حزب اللہ ملیشیا اور فتح الشام محاذ (سابقہ النصرہ محاذ) تنظیم کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ایک برطانوی خبر رساں ایجنسی نے عباس ابراہیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ کارروائی کے دوران حزب اللہ اور النصرہ محاذ کے تین، تین قیدی ایک دوسرے کے حوالے کیے گئے۔النصرہ محاذ اور حزب اللہ کے درمیان معاہدے کے تحت اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ ہزاروں شامی مسلح عناصر، ان کے اہل خانہ اور دیگر شامی پناہ گزینوں کی بسوں کے ذریعے شام میں اپوزیشن کے زیر کنٹرول علاقوں میں منتقلی کا بدھ کی صبح آغاز کیا جائے۔
قیدیوں کے تبادلے کی کارروائی لبنان اور شام کے درمیان سرحدی علاقے میں حزب اللہ اور النصرہ محاذ کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد سامنے آئی ہے۔ مذکورہ سرحدی علاقے میں لبنان کی جانب عرسال اور شام کی جانب قلمون شامل ہے۔لبنان میں امنِ عامہ کے سربراہ عباس ابراہیم کا کہنا ہے کہ عرسال میں حزب اللہ ملیشیا اور فتح الشام محاذ (سابقہ النصرہ محاذ) تنظیم کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ایک برطانوی خبر رساں ایجنسی نے عباس ابراہیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ کارروائی کے دوران حزب اللہ اور النصرہ محاذ کے تین، تین قیدی ایک دوسرے کے حوالے کیے گئے۔النصرہ محاذ اور حزب اللہ کے درمیان معاہدے کے تحت اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ ہزاروں شامی مسلح عناصر، ان کے اہل خانہ اور دیگر شامی پناہ گزینوں کی بسوں کے ذریعے شام میں اپوزیشن کے زیر کنٹرول علاقوں میں منتقلی کا بدھ کی صبح آغاز کیا جائے۔
قیدیوں کے تبادلے کی کارروائی لبنان اور شام کے درمیان سرحدی علاقے میں حزب اللہ اور النصرہ محاذ کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد سامنے آئی ہے۔ مذکورہ سرحدی علاقے میں لبنان کی جانب عرسال اور شام کی جانب قلمون شامل ہے۔